fatawa-usmani-2

ٹیپ ریکارڈ پر تلاوتِ قرآن سننے کا حکم

سوال:- حضرت جی! عرض یہ ہے کہ بندہ تبلیغی جماعت سے وابستہ ہے، اور تمام اعمال میں جڑنے کی پوری کوشش کرتا ہے اور الحمدللہ علمائے حق دیوبند کا خدمت گزار ہے۔
مؤرخہ ۱۷؍۸؍۲۰۰۱ء کو علاقائی جوڑ کے سلسلے میں مرکز رائے ونڈ حاضری ہوئی، وہاں ایک مبلغ نے اپنے بیان میں فرمایا کہ ٹیپ ریکارڈ کی کیسٹ میں قرآن سننا، رنڈی کا گانا سننے جیسا ہے، اور مزید کہا کہ یہ فتویٰ حضرت مفتی محمد تقی عثمانی صاحب نے دیا ہے۔
عریضہ ہذا کے ذریعہ عرض یہ کرنا ہے کہ اگر حضورِ والا نے اس قسم کا فتویٰ دیا ہے تو اس کی فوٹوکاپی ارسال فرمائیں، جوابی لفافہ لف ہے۔
بصورتِ دیگر اس پورے مسئلے میں شرعی نقطۂ نگاہ واضح فرمائیں، جزاکم اللہ خیراً!
جواب:- محترمی و مکرمی! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
استغفر اﷲ! بندہ نے ایسا کوئی فتویٰ نہیں دیا، نہ یہ بات دُرست ہے، جن صاحب نے بھی یہ بات کہی ہے انہوں نے غیرذمہ داری سے میری طرف غلط بات منسوب کی ہے، ان کو میرا یہ خط دِکھاکر بتادیں کہ آئندہ کسی کی طرف کوئی بات منسوب کرنے سے پہلے تحقیق کرلیا کریں۔ کیسٹ میں قرآن کریم سننا بالکل جائز ہے، اور اسے معاذ اللہ گانے سے تشبیہ دینا میرے نزدیک سخت گستاخی ہے۔
والسلام
احقر محمد تقی عثمانی عفی عنہ
۲۸؍۶؍۱۴۲۲ھ