بقدرِ ضرورت علمِ دین سیکھنے کے لئے ایک مطالعاتی نصاب کا خاکہ
سوال:- گزارش ہے کہ حضراتِ علمائے کرام سے سنتے رہتے ہیں کہ دین کی بنیادی اور ضروری باتوں کا علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے، جیسا کہ حدیثِ پاک میں ہے: ’’طلب العلم فریضۃ علی کل مسلم ومسلمۃ‘‘ لیکن دین کی بنیادی اور ضروری باتوں کی تعیین ہم جیسے عامی مسلمانوں کو معلوم نہیں۔
دُوسری بات یہ ہے کہ جس طرح آپ نے دینی مدارس میں پڑھنے والے علمائے کرام کے لئے ایک نصاب مقرّر کر رکھا ہے، اس طرح عام مسلمانوں کے لئے بقدرِ ضرورت دین کا علم سیکھنے کے لئے کوئی نصاب مقرّر نہیں۔ اگرچہ حضراتِ علمائے کرام نے دینِ اسلام کی تعلیمات کو عام کرنے کے لئے اُردو زبان میں بہت سی کتابیں اور رسالے تحریر فرمائے ہیں۔
آپ سے درخواست یہ ہے کہ آپ اُردو زبان میں لکھی ہوئی کتابوں کا ایسا مجموعہ تجویز فرمادیں جو عام مسلمانوں کے لئے علمِ دین سیکھنے کے لئے نصاب کا درجہ رکھتا ہو، اس نصاب کو پڑھ لینے کے بعد آدمی کو دین کی بنیادی اور ضروری باتوں کا علم حاصل ہوجائے، اور حضورِ پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی محولہ بالا حدیثِ پاک کا منشا بھی پورا ہوجائے، بینوا تؤجروا۔
جواب:- گرامی نامہ ملا، آپ نے بہت اہم سوال پوچھا ہے۔ بقدرِ ضرورت دین کا علم حاصل کرنا واقعۃً ہر مسلمان پر فرض ہے۔ احقر کی رائے میں اس مطالعے کے دو حصے کرنے چاہئیں۔ پہلا حصہ ابتدائی ضروری معلومات پر مشتمل ہو جن کے بغیر ایک سچے مسلمان کی طرح زندگی گزارنا ممکن نہیں، اور دُوسرا حصہ پہلے حصے کی تکمیل کے بعد ایسے مطالعے پر مشتمل ہو جس سے دینی معلومات میں اتنی وسعت اور استحکام پیدا ہوجائے کہ انسان گمراہ کرنے والوں سے گمراہ نہ ہو، پہلے حصے میں احقر کی نظر میں مندرجہ ذیل کتب کا مطالعہ ضروری ہے:-
۱:- حیاۃ المسلمین از حکیم الاُمت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی قدس سرہٗ
۲:- فروع الایمان از حکیم الاُمت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی قدس سرہٗ
۳- تعلیم الدین از حکیم الاُمت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی قدس سرہٗ
۴:- مردوں کے لئے ’’بہشتی گوہر‘‘ اور عورتوں کے لئے ’’بہشتی زیور‘‘ از حکیم الاُمتؒ
۵:- جزاء الاعمال از حکیم الاُمت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی قدس سرہٗ
۶:- سیرتِ خاتم الانبیاء از حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ
۷:- حکایاتِ صحابہؓ از شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا صاحب سہارنپوری مدظلہم
۸:- تاریخِ اسلام کامل از حضرت مولانا محمد میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ
۹:- اُسوۂ رسولِ اکرم ﷺاز حضرت مولانا ڈاکٹر عبدالحی صاحب عارفی رحمۃ اللہ علیہ
دُوسرے حصے میں مندرجہ ذیل کتب شامل ہونی چاہئیں:-
۱:- معارف القرآن از حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ
یا تفسیرِ عثمانی از شیخ الاسلام حضرت علامہ شبیر احمد صاحب عثمانی رحمۃ اللہ علیہ
۲:- معارف الحدیث کامل از حضرت مولانا محمد منظور نعمانی صاحب مدظلہم
۳:- بہشتی زیور کے مسائل از حکیم الاُمت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
یا علم الفقہ از حضرت مولانا عبدالشکور صاحب لکھنوی رحمۃ اللہ علیہ
۴:- عقائدِ اسلام از حضرت مولانا محمد ادریس صاحب کاندھلویؒ
۵:- شریعت و طریقت از ِِ حکیم الاُمت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ان شاء اللہ ان کتابوں کے مطالعے سے دین کی اتنی ضروری معلومات حاصل ہوجائیں گی کہ ان کے بعد اپنی زندگی بھی سنور جائے اور انسان کسی باطل نظریئے سے گمراہ بھی نہ ہو۔ والسلام
آخر جمادی الثانیہ ۱۴۰۲ھ(۱)
——————————
(۱) یہ فتویٰ ’’البلاغ‘‘ کے شمارہ رجب المرجب ۱۴۰۲ھ سے لیا گیا ہے۔ (مرتب عفی عنہ)