fatawa-usmani-2

امام کا تکبیر کے وقت بیٹھے رہنا اور ’’حی علی الفلاح‘‘ پر کھڑا ہونا

سوال:- جب تکبیر شروع ہوتی ہے تو امام صاحب بیٹھے رہتے ہیں، اور ’’حی علی الفلاح‘‘ پر کھڑے ہوتے ہیں، یہ صحیح ہے یا نہیں؟
جواب:- صحیح طریقہ یہ ہے کہ تکبیر کی ابتداء ہی میں تمام مقتدی کھڑے ہوکر صفیں دُرست کرلیں، اور بعض مقامات پر جو رواج ہوگیا ہے کہ امام اور مقتدی باہر سے آکر بیٹھ جانے کا اہتمام کرتے ہیں اور ’’حی علی الفلاح‘‘ سے پہلے کھڑا ہونے کو بُرا جانتے ہیں، یہ طرزِ عمل دُرست نہیں۔ فقہاء نے جو لکھا ہے کہ ’’حی علی الفلاح‘‘ پر کھڑے ہوجانا چاہئے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ’’حی علی الفلاح‘‘ کہنے کے بعد کوئی بیٹھا نہ رہے، یہ مطلب نہیں کہ پہلے کھڑا ہونا ناجائز ہے۔ اس مسئلے کی پوری تفصیل جواہر الفقہ(۲) مؤلفہ حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ میں موجود ہے۔ تفصیل کے لئے اس کی طرف رُجوع فرمالیں۔

واللہ سبحانہ اعلم
۲۵؍۱۰؍۱۳۹۶ھ
(فتویٰ نمبر ۲۴۴۸/۲۷ ہ)

(۱) فتح الباری، کتاب الأذان، باب متٰی یقوم الناس اذا رأوا الامام عند الاقامۃ، ج:۲ ص:۱۲۰ (طبع دار نشر کتب الاسلامیہ لاہور)۔
(۲) فتاویٰ عالمگیریۃ ج:۱ ص:۵۷ (طبع مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)۔