حضورﷺ نے فرمایا

﴿١١﴾ حضرت ابو موسیٰ ؓ میری اور جس پیغام کو دے کر اللہ نے مجھے بھیجا ہے، اس کی مثال اس شخص کی سی ہے جو ایک قوم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ اے قوم! میں نے تم پر حلمہ آور (ہونے والا)لشکر اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے میں تمہیں ایک سخت مصیبت سے ڈرانے والا ہوں (اس لشکر کے مقابلے کے لیے)دوڑو!دوڑو!.... اس کی قوم کے کچھ لوگوں نے اس (ڈرانے والے کی) بات مانی اور منہ اندھیرے نکل چلے اور اطمینان سے چل کے نجات پاگئے اور کچھ لوگوں نے(اس ڈرانے والے کو) جھٹلایا اور اپنی جگہ بیٹھے رہے صبح ہوتے ہی غنیم نے انہیں ہلاک کر ڈالا اور ان کا بیج مار دیا، یہ مثال ہے ان لوگوں کی جنہوں نے میری بات مانی اور ان لوگوں کی جنہوں نے میرے لائے ہوئے پیغام کو جھٹلایا ۔( بخاری،مسلم، مشکوٰۃ ص ٢٨)