fatawa-usmani-2

اِعتکافِ مسنون توڑنے کی صورت میں قضاء کا حکم

سوال:- اگر بغیر روزے کے اِعتکاف نہ ہوتا ہو اور اِعتکاف باطل ہوگیا ہو تو مذکورہ بالا حالت میں اپنا خیمہ مسجد میں چھوڑ کر گھر چلے جانے کی شرعاً اجازت ہے یا نہیں؟ اور جتنے دن تندرستی کی حالت میں اِعتکاف کے دن گزرے، کیا وہ اِعتکافِ مسنونہ یا نافلہ میں شمار ہوں گے یا نہیں؟
جواب:- جتنا اِعتکاف اس نے روزے کی حالت میں کیا وہ اِعتکاف شمار ہوگا، اور اُس ایک دن کی قضاء کرنی ہوگی، قضاء کرنے کے لئے رمضان ضروری نہیں، لیکن روزہ ضروری ہے۔ قال فی الشامیۃ: اذا فات عن وقتہ المعین، فان فات بعضہ قضاہ لا غیر ولا یجب الاستقبال (شامی ج:۲ ص:۱۳۳)۔(۱) واللہ سبحانہ و تعالیٰ اعلم
۱۷؍۱۱؍۱۳۹۶ھ
(فتویٰ نمبر ۲۵۵۷/۲۷و)