fatawa-usmani-2

ٹرین میں فرض نماز بیٹھ کر پڑھنا

سوال:- سفر کے دوران عصر کی نماز کے لئے خانیوال اسٹیشن تجویز کیا کہ وہاں گاڑی تقریباً ۲۰منٹ رُکتی ہے، چونکہ گاڑی تأخیر سے چل رہی تھی، اس لئے اس شش و پنج میں رہا کہ کہیں وہاں پہنچتے پہنچتے عصر کا وقت تنگ نہ ہوجائے یا اس وقت تک وضو نہ ٹوٹ جائے، اس لئے گاڑی ہی میں نماز پڑھ لی، لیکن جب گاڑی خانیوال پہنچی تو عصر کا وقت اچھا خاصا تھا، میں نے گاڑی میں نماز بیٹھ کر پڑھی تھی اور خانیوال پہنچ کر اس نماز کو نہیں دُہرایا، کیا میری عصر کی نماز دُرست ہوگئی یا قضا لازم ہوگی؟
جواب:- فرض نماز شدید معذوری کے بغیر بیٹھ کر پڑھنا جائز نہیں،(۱) لہٰذا ریل گاڑی میں بیٹھ کر نماز پڑھنے کی بناء پر اب اس نماز کا لوٹانا لازم ہے۔(۲)

واللہ سبحانہ اعلم
۸؍۱۰؍۱۳۹۶ھ
(فتویٰ نمبر ۲۳۴۰/۲۷ ہ)

(۱) وفی الدر المختار ج:۱ ص:۱۴۲ و ص:۴۴۴ (طبع سعید) من فرائضھا ۔۔۔۔ ومنھا القیام فی فرض لقادر علیہ، وفی الشامیۃ تحتہ، قولہ (لقادر علیہ) فلو عجز عنہ حقیقۃ وھو ظاھر أو حکمًا کما لو حصل لہ بہ ألم شید أو خاف زیادۃ المرض وکالمسائل الاٰتیۃ ۔۔۔۔ الخ۔
(۲) تفصیل کے لئے دیکھئے: امداد الفتاویٰ ج:۱ ص:۳۹۳ و ۳۹۴ سوال نمبر۵۱۳ اور اس کا حاشیہ۔ (محمد زبیر)