fatawa-usmani-2

غیرمحرَم کے ساتھ سفرِ حج کا حکم

سوال:- میری والدہ جن کی عمر پچاس سال ہے اور وہ بیوہ ہیں، وہ اپنے ایک پڑوسی کے ساتھ حج کے لئے جانا چاہتی ہیں، موصوف اپنی زوجہ کے ساتھ جارہے ہیں، کیا میں ان کے ساتھ اپنی والدہ اور والدہ کی چچی کو بھیج سکتا ہوں یا نہیں؟ شرعی حکم کیا ہے؟
جواب:- حنفی مسلک میں عورت خواہ جوان ہو یا بوڑھی، اس کے لئے حج پر جانے کے لئے محرَم کی رفاقت شرط ہے،(۱) لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر پڑوسی اس بیوہ کا محرَم نہیں ہے تو اس کے ساتھ نہیں جاسکتی۔
شرائطِ حج میں ہے: ومنھا المحرَم للمرأۃ شابۃ کانت أو عجوزًا اذا کانت بینھا وبین مکّۃ مسیرۃ ثلاثۃ أیام۔ (عالمگیریہ ج:۱ ص:۲۱۸)۔(۲)
لہٰذا حنفی مسلک میں حکم یہ ہے کہ جب تک محرَم نہ ملے، حج پر نہ جائے، اور آخر عمر تک محرَم نہ ملے تو وصیت کرجائے کہ میری طرف سے حجِ بدل کرادیا جائے۔(۳)

واللہ سبحانہ اعلم
۱۳؍۶؍۱۳۹۷ھ
(فتویٰ نمبر ۵۸۶/۲۸ب)

——————————

(۱) وفی صحیح البخاری ج:۱ ص:۱۴۷ (طبع قدیمی کتب خانہ) عن ابن عمرؓ عن النبی صلی اﷲ علیہ وسلم قال: لا تسافر المرأۃ ثلٰثا إلَّا معھا ذو محرم۔ وفی الدّر المختار ج:۲ ص:۴۶۴ و ۴۶۵ (طبع سعید) ۔۔۔۔ ومع زوج أو محرم بالغ ۔۔۔۔ ولو حجّت بلا محرم جاز مع الکراھۃ۔ وفی الشامیۃ (قولہ مع الکراھۃ) أی التحریمیۃ للنّھی فی حدیث الصحیحین: ’’لا تسافر امرأۃ ثلٰثاً الَّا ومعھا محرم‘‘ زاد مسلم فی روایۃ: ’’أو زوج‘‘۔
وفی بدائع الصنائع ج:۲ ص:۱۲۳ (طبع سعید) (وأمّا) الّذی یخصّ النّساء فشرطان، أحدھما أن یکون معھا زوجھا أو محرم لھا، فان لم یوجد أحدھما لا یجب علیھا الحج، وھٰذا عندنا وعند الشافعی ھٰذا لیس بشرط ۔۔۔۔۔ ولنا ما روی عن ابن عباسؓ عن النبی صلی اﷲ علیہ وسلم أنہ قال: الا لا تحجّن امرأۃ الَّا ومعھا محرم۔ وعن النبی صلی اﷲ علیہ وسلم أنّہ قال: لا تسافر امرأۃ ثلاثۃ أیام الَّا ومعھا محرم أو زوج ولأنّھا اذا لم یکن معھا زوج ولا محرم لا یؤمن علیھا ۔۔۔۔ الخ۔ وکذا فی البحر الرائق ج:۲ ص:۳۱۵ (طبع سعید)۔
(۲) ج:۱ ص:۲۱۸، ۲۱۹ (طبع مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)۔
(۳) وفی ردّ المحتار ج:۲ ص:۴۶۵ (طبع سعید) والّذی اختارہٗ فی الفتح أنّہ مع الصّحۃ وأمن الطّریق شرط وجوب الأداء فیجب الایصاء ان منع المرض، وخوف الطّریق أو لم یوجد زوج ولا محرم ۔۔۔۔ الخ۔ وفی الفتاویٰ الخانیۃ علٰی ھامش الھندیۃ ج:۱ ص:۳۰۸ (طبع رشیدیہ کوئٹہ) المرأۃ اذا لم تجد محرمًا لا تخرج الی الحج الَّا أن تبلغ الوقت الّذی تعجز عن الحجّ فحینئذٍ تبعث من یحجّ عنھا أمّا قبل ذٰلک لا یجوز الحج لتوھّم وجود المحرم ۔۔۔۔ الخ۔ (محمد زبیر حق نواز)۔