اسلامی تعلیمات کا دارو مدار کیا صرف عقل پر ہے؟

اسلام کی تعلیمات عقل و عشق کا ایک ایسا حسین آمیزہ ہیں کہ اگر ان میں سے کسی ایک عنصر کو بھی ختم کردیا جائے تو اس کا سارا حسن ختم ہوجاتا ہے۔ اگر عقائد و عبادات کا نظام عقل سے بالکلیہ آزاد ہو جائے تو کوئی تو ہم پرست یادیو مالائی مذہب و جود میں آجاتا ہے،اور اگر عقل کووحی پرمبنی عقائد و عبادات سے آزاد کر دیا جائے تو وہ کسی ایسے خشک سیکولر نظر ئیے کو جنم دے کر رک جاتی ہے جو مادے کے اس پاردیکھنے کی صلاحیت سے محروم ہوتا ہے۔نتیجہ دونوں صورتوں میں محرومی ہے،کہیں جسم کے جائز تقاضوں سے، کہیں روح کے حقیقی مطالبات سے۔(ذکر و فکر،ص۳۱(