fatawa-usmani-2

اِعتکاف بغیر روزے کے

سوال۱:- چند اشخاص ایک جامع مسجد میں رمضان کے آخری عشرے میں اِعتکاف کرنے بیٹھے تھے، ان میں سے ایک شخص حالتِ اِعتکاف میں بخار میں مبتلا ہوگیا، صحت یاب نہ ہونے پر علاج معالجے کی ضرورت پڑی، مجبوراً تارک الصوم ہونا پڑا اور اِعتکاف ترک کرکے علاج کے لئے اہل و عیال کے پاس چلے گئے، اب دریافت یہ کرنا ہے کہ رمضان کے آخری عشرے میں بغیر روزے کے اِعتکاف ہوسکتا ہے یا نہیں؟
۲:- اگر بغیر روزے کے اِعتکاف نہ ہوتا ہو، تو اس کا اِعتکاف ٹوٹ گیا یا نہیں؟
جواب۱:- رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اِعتکاف جو مسنون ہے، اس کے لئے روزہ شرط ہے، لہٰذا جس روز روزہ اِفطار کیا، اس دن سے اِعتکاف ٹوٹ گیا۔ لما فی ردا لمحتار ومقتضٰی ذلک أن الصوم شرط ایضًا فی الاعتکاف المسنون، لأنہ مقدر بالعشر الأخیر، حتی لو اعتکفہ بلا صوم لمرض أو سفر ینبغی أن لا یصح عنہ ۔۔۔۔۔ وسکتوا عن بیان حکم المسنون لظہور انّہٗ لا یکون الا بالصوم عادۃ (شامی ج:۲ ص:۱۳۰)۔(۱)
۲:- جس روز روزہ اِفطار کیا، اس روز سے اِعتکاف ٹوٹ گیا، ایک دن کے اِعتکاف کی قضا واجب ہے، کما مرّ۔ واللہ سبحانہ اعلم
۱۷؍۱۱؍۱۳۹۶ھ
(فتویٰ نمبر ۲۵۵۷/۲۷و)